زندگی کیا ہے » زندگی ایک کتاب ہے جس کے پہلے صفحہ پر پیدائش اور آخر صفحہ میں موت لکھا ہوا ہے

زندگی کیا ہے » زندگی ایک کتاب ہے جس کے پہلے صفحہ پر پیدائش اور آخر صفحہ میں موت لکھا ہوا ہے


*زندگی کیا ھے*

زندگی ایک کتاب ہے جس کے پہلے صفحہ پر پیدائش اور آخر صفحہ میں موت لکھا ہوا ہے
بیچ کے جتنے 📖 صفحات ہیں وہ سارے خالی ہے،آپ جو چاہیں لکھیں
*ليکن*
لکھتے وقت یہ ضرور سوچیں کہ جب احکامُ الحاکمین کے سامنے یہ کتاب کھولی جائے تو آپ کو شرمندگی نہ ہو
مولانا روم علیہ الرحمہ نے ایک بڑا ہی خوبصورت واقعہ لکھا
*آپ فرماتے ہیں کہ*
 ایک شخص کو ایک قیمتی ہیرا ملا انمول ہیرا ملا! وہ اسے لے کر جوہری کے پاس گیا اور کہا اس کی قیمت کیا ہو گی  تو جوہری نے اسے دیکھا تو کہا میں اپنی پوری دکان بھی دے دوں تو اس کی قیمت ادا نہیں ہو سکتی اس پورے صرافہ بازار میں کوئی بھی اس کی قیمت نہیں دے سکتا تم ایک کام کروں اس کو لے کر بادشاہ وقت کے پاس جاؤ ہو سکتا ہے وہ اس کی قیمت دے دے
وہ شخص وہ ہیرا لے کر بادشاہ کے پاس گیا بادشاہ نے جب اُسے دیکھا تو وزیر سے پوچھا اس کی مالیت کیا ہے؟ 
بادشاہ کو بتایا گیا بادشاہ سلامت اگر ہم اپنا تخت و تاج بھی دیں دے تو اس کی قیمت ادا نہیں ہو سکتی
یہ ایک انمول ہیرا ہے بادشاہ نے کہا کسی قیمت پر بھی مجھے چاہیے وزیر نے کہا یہ کام مجھ پہ چھوڑ دیجئے! 
اور اس شخص سے کہا کہ ایک کام کرو کہ تم یہ ہیرا ہمیں دے دو صبح تم آجانا سورج نکلنے سے پہلے
سورج نکلنے سے لے کر غروب آفتاب تک محل کے سارے دروازے تمہارے لئے کھول دیئے جائیں گے ۔ تم جس دروازے سے چاہو داخل ہو جاؤ جو کچھ اس محل سے لے جانا چاہو لے جاؤ تمہیں کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں ہو گا
وہ شخص گیا گھر ساری رات اسے نیند نہیں آئی
صبح صبح سورج نکلنے سے پہلے پہلے وہ محل میں داخل ہو گیا دیکھا سارے دروازے کھلے ہوئے ہیں وہ آرام سے داخل ہو گیا کسی نے اسے روکا نہیں پہلے ہال میں جب وہ گیا تو اس نے کیا دیکھا کہ بہت سارے شاہی لباس وہاں پر ٹنگے ہوئے ہیں اور طرح طرح کے لباس اس نے سوچا کہ ابھی تو صبح کا وقت ہے میں نے تو ایسے کپڑے کبھی نہیں دیکھے چلو پہلے اسے ذرا زیب تن کرتے ہیں
اس نے ایک لباس پہنا اسے شیشے میں دیکھا دوسرا پہنا اسے اُتارا تیسرا پہنا اسے اُتارا کافی وقت کے بعد اسے ایک لباس پسند آ گیا جب وہ پہن کر اپنے آپ کو دیکھتا ہے کہتا ہےکہ میں تو شہزادہ لگ رہا ہوں میں تو بادشاہ لگ رہا ہوں اب وہ آگے چلا
آگے جب گیا تو وزیر موصوف نے کہا کہ دوسرے ہال میں طرح طرح کے شاہی کھانے چُنے ہوئے ہیں دسترخوان لگا ہوا ہے اور تازہ تازہ کھانے پکا کر کے رکھے گئے ہیں خوشبو آرہی ہے
اب یہ شخص پوری رات کا جاگا ہوا بھوک سے اس کا بُرا حال تھا اس نے جب ایسے کھانے دیکھے تو اس کی بھوک اور بڑھ گئ یہ کھانے پر ٹوٹ پڑا کھانا شروع کر دیا  کھا تا رہا یہاں تک کہ وہ کھا کر خوب شکم سیر ہو گیا تو پھر یہ آگے چلا اگلے ہال میں کیا منظر دیکھتا ہے کہ وہاں شاہی بستر لگا ہوا ہے کنیزیں پنکھے لے کر کھڑی ہیں اس نے سوچا ابھی تو صبح کا ہی وقت ہے ابھی تو بہت وقت پڑا ہوا ہے کیوں نا میں تھوڑی دیر اور آرام کر لوں
شاہ⁦بستر پر لیٹتا ہے کنیزیں پنکھا چلاتی ہیں اور یہ پوری رات کا جاگا ہوا پیٹ بھر کے کھانا کھایا ھوا، جب یہ سویا تو طویل وقت تک سو تا رہا تاآنکہ اچانک اس کی آنکھ کھلی تو دیکھا دربان اس کو اٹھا رہے ہیں انہوں نے کہا بھائی وقت ختم ہو چکا ہے۔ 
 سورج غروب ہو گیا چلو اب یہاں سے بھاگو یہ شخص فوراً اٹھ کر سامان اٹھانے لگ گیا۔
انہوں نے کہا خبردار تم یہاں سے اب تنکا بھی نہیں لے کر جا سکتےاس نے کہا میں نے تو اب کچھ بھی نہیں لیاہے انہوں نے کہاابھی تک تمہاری مرضی تھی لیکن اب وقت ختم ہو چکا ہے تو پھر کیا انہوں نے اٹھا کر اس کو محل سے باہر پھینک دیا۔
*مولانا روم فرماتے ہیں کہ*
جس طرح اس شخص کو قیمتی ہیرا ملا انمول ہیرا اور اس نے اسے ضائع کر دیا
اگر وہ چاہتا تو سارا دن بجائے اچھے اچھے لباس پہننے کے اچھے اچھے کھانے کھانے کے ایک معمولی لباس پہن لیتا مختصر سا کھانا کھا لیتا اور آرام کی قربانی دے دیتا، 
اور وہ سامان اٹھا اٹھا کر باہر رکھتا رہتا
جب شام کو وہاں سے باہر نکالا جاتا تو اس کا اپنا محل تیار ہو چُکا ہوتا لیکن اس نے اپنے انمول ہیرے کو ضائع کردیا۔
اسی طرح ہم دنیا میں آئے ہیں تو یہاں پر ہم اچھے اچھے لباس ہمارا مرنا جینا بس جو ہے وہ لباس پہ ہے
کچھ زندہ رہنے کے لئے کھاتے ہیں اور کچھ کھانے کے لئے زندہ رہتے ہیں مقصد ہی کھاناہے
کھائے جا رہے ہیں کھائے جا رہے ہیں اور اس کے بعد سونے میں وقت ضائع ہو جاتا ہے۔
یاد رکھیں جب موت کا وقت آتا ہے تو انسان کہتا ہے کہ مجھے تھوڑی سی مہلت دے دو میں دو رکعت نفل اداکروں
اے فرشتوں مجھے کچھ موقع دو کہ میں ایک مرتبہ سبحان اللّٰه کہوں، ایک مرتبہ الحمدللّٰه کہہ لوں 
ارے ایک مرتبہ اللّٰه اکبر کہہ لوں تھوڑا سا تو موقع دو میں کچھ صدقہ و خیرات کر دوں فرشتے کہتے ہیں تجھے جو وقت ملنا تھا سو مل گیااب چلو۔

*درسِ ہدایت* 
تو عقلمند وہ ہے جسے جتنا دنیا میں رہنا ہے اتنا دنیا کی تیاری کریں اور جتنا عرصہ قبر و آخرت میں رہنا ہے اتنی اُس کی تیاری کریں

(حِکایاتِ رومی)

 کومنٹس باکس میں ضرور بتائیں پوسٹ کیسی لگی
اس طرح کی مزید پوسٹ پڑھنے کے خواہاں ہیں تو ویب سائٹ کو سبسکرائب کرلیں اور پیج کو فالو کریں۔ ہمارے ویب سائٹ پر آنے کے لیے بہت بہت شکریہ اللہ تعالیٰ آپ کو مطالعہ کرنے کا خوب ذوق و شوق عطا فرمائے آمین بجاہ سیدالمرسلین۔

Post a Comment

2 Comments